علامہ انور صابری مرحوم برصغیر کے
معروف شاعر اور مسلم رہنماء تھے. ان کا تعلق مجلس احرار
لاسلام سے
تھا. تحریک آزادی کے وقت ان کی سیاسی نظموں کو بہت شہرت حاصل ہوئی. انہی میں سے ایک درج ذیل نظم انہوں نے 1946ء کے
انتخابات کے موقع پر کہی. یہ فیصلہ میں قارئین پر چھوڑتا ہوں کہ آیا وہ اس نظم کو صابری صاحب
کی دور اندیشی
و خدشات سمجھیں، وعظ و نصیحت گردانیں، یا پھر کچھ اور اخذ کریں. لیکن اس بات کو شاید ہی کوئی جھٹلاسکے کہ اس نظم میں
موجود صابری صاحب کے الفاظ
64 سال گزرنے کے بعد حقائق کے صورت میں آج ہمارے سامنے موجود ہیں.
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔