موجودہ مسائل کی
وجہ آج ملک میں صرف اور صرف دین جمہوریت
کا نفاذ ہے جبکہ نظام خلافت (یعنی شریعت کا نفاذ) حکمران / امیر المومنین کو شہریوں کی
بنیادی ضروریات (روٹی، کپڑا، مکان، تعلیم، صحت اور روزگار) کی فراہمی کا پابند
کرتی ہے اس نظام میں حکمران صرف اور صرف اسلامی
احکامات (قران و سنّت) کی بنیاد پر ہی حکومت کرسکتا ہے۔
مسلمان کفر کا طلبگار نہ کبھی ہوا ہے اور نہ ہی کبھی ہو سکتا ہے، آج ضرورت صرف کفر (جمہوریت کو ووٹ) سے انکار کی ہے تاکہ اسلامی نظام کی آواز کو بلند کرکے اسلام کو نافذ کیا جا سکے، موجودہ کفر اور ظلم و جبر سے نجات کا واحد ذریعہ امّت مسلمہ کی صرف ایک ریاست، ایک خلافت کا قیام ہے.
"اور اگر تو زمین میں (موجود) لوگوں کی اکثریت (جمہوریت) کا کہنا مان لے تو وہ تجھے اﷲ کی راہ سے بھٹکا دیں گے۔ وہ (حق کی بجائے) صرف وہم و گمان کی پیروی کرتے ہیں اور محض غلط قیاس آرائی (اور دروغ گوئی) کرتے رہتے ہیں۔"(06:116)
"اور جو شخص اللہ کے نازل کردہ حکم کے مطابق فیصلہ نہ کرے سو وہی لوگ کافر ہیں۔"(05:44)
مسلمان کفر کا طلبگار نہ کبھی ہوا ہے اور نہ ہی کبھی ہو سکتا ہے، آج ضرورت صرف کفر (جمہوریت کو ووٹ) سے انکار کی ہے تاکہ اسلامی نظام کی آواز کو بلند کرکے اسلام کو نافذ کیا جا سکے، موجودہ کفر اور ظلم و جبر سے نجات کا واحد ذریعہ امّت مسلمہ کی صرف ایک ریاست، ایک خلافت کا قیام ہے.
"اور اگر تو زمین میں (موجود) لوگوں کی اکثریت (جمہوریت) کا کہنا مان لے تو وہ تجھے اﷲ کی راہ سے بھٹکا دیں گے۔ وہ (حق کی بجائے) صرف وہم و گمان کی پیروی کرتے ہیں اور محض غلط قیاس آرائی (اور دروغ گوئی) کرتے رہتے ہیں۔"(06:116)
"اور جو شخص اللہ کے نازل کردہ حکم کے مطابق فیصلہ نہ کرے سو وہی لوگ کافر ہیں۔"(05:44)
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔