Monday, July 9, 2012

مسلمانوں کے تین طبقات:

مسلمانوں کے تین طبقات:
اس سے پہلے کہ ہم ان گمراہ کرنے والے قائدین کے اوصاف کو جاننے کی کوشش کریں ،اس بات کوبھی سمجھ لینا ضروری ہے کہ:
مسلمانوں کے معاشرے میں لوگوں کی دین کے حوالے سے کیا عمومی سوچ وفکر ہے اور وہ دین حوالے سے کیا طرزِ عمل اختیار کئے ہوئے ہیں ؟تاکہ ان’’آئمة المضلّین‘‘کے طریقہ کار اور ان کے کام کرنے کے عملی میدان کو بھی اچھی طرح سمجھ لیں ۔ دین کے حوالے سے عمومی سوچ اور طرزِ عمل کے لحاظ سے عوام الناس کو تین حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے :
 پہلا طبقہ: وہ جدید تعلیم یافتہ طبقہ ہے جن کی عظیم اکثریت مغربی تہذیب و تمدن ،ان کے اقدار اور اُن کے نظام سیاست ،نظام معیشت اور نظام معاشرت سے بے حد متاثر ہے اور اس کو اپنی عملی زندگی میں اختیار کرنا چاہتاہے مگر اس راہ میں مسلمانوں کی وہ باقی ماندہ اسلامی اقدار اور حمیت ِدینی رکاوٹ ہے جو اب بھی کسی نہ کسی صورت میں مسلمانوں میں موجود ہے۔
 دوسرا طبقہ: مسلمانوں کا وہ ہے جو کہ دین کا درد اور اس سے ہمدرد ی رکھنے والا ہے ۔لیکن عامۃ الناس کی حیثیت سے کسی نہ کسی مذہبی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتا ہے اور اس مکتبہ فکر کے رہنما اور قائدین کی پیروی کرنے والا اور اُن کی بتائی ہوئی ہر بات پر بلا چوں چراں عمل کرنے والاہے۔
 تیسرا طبقہ :مسلمانو ں کا وہ ہے جوکہ اسلام کا ہمہ گیر اور جامع تصور رکھتے ہوئے اس کو ایک مکمل نظامِ حیا ت ہی نہیں سمجھتا بلکہ اُ س کے معاشرے میں عملی نفاذ کو اپنا ایک ’’فریضہ ٔدینی ‘‘سمجھتا ہے اور اس کام کے لئے وہ دین کے نفاذ کا دعویٰ کرنے والی کسی نہ کسی جماعت سے منسلک ہے۔

(عصرِحاضر میں آئمۃالمضلّین کی گمراہیاں اور سلف کا منہج جمع وترتیب:عبد الفرقان رحمانی  ﷾۔ ص: 9-10)

1 comments:

  • Anonymous says:
    July 12, 2012 at 5:33 AM

    جس کتاب کا حوالہ دیا ہے کیا وہ کتاب نیٹ پر مل سکتی ہے؟
    اُم ہانیہ

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔