بسم الله الرحمن الرحيم
شیخ فہد بن محمد القصع شہید کا وصیت نامہ
ترجمہ: انصار اللہ اردو ٹیم
الحمدلله وحده والصلاة والسلام على من لا نبي بعده وآله وصحبه وحزبه وجنده۔ أمابعد:
پی ڈی ایف،یونی کوڈ
Zip Format
http://www.box.com/s/3370f94d632df479c0f2
پی ڈی ایف
http://www.box.com/s/1a403dd600507d745b37
یونی کوڈ ورژن
http://www.box.com/s/aac8eb0e7827c6dbcd95
------------------------------
اخوانکم فی الاسلام
انصار اللہ ویب سائٹ
شیخ فہد بن محمد القصع شہید کا وصیت نامہ
ترجمہ: انصار اللہ اردو ٹیم
الحمدلله وحده والصلاة والسلام على من لا نبي بعده وآله وصحبه وحزبه وجنده۔ أمابعد:
تمام
تعریفیں صرف اللہ کے لیے ہیں۔ درود وسلام ہو اس ہستی پر جس کے بعد کوئی نبی نہیں، ان کے آل پر، ان کے ساتھیوں
پر، ان کے گروہ پر اور ان کے لشکر پر۔ امابعد:
میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا کمزور بندہ، فہد بن محمد القصع العولقی ”ابو محمد“ ہوں۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ اس کا نہ کوئی مثل ہے، نہ کوئی مشابہ، نہ اس جیسی اور کوئی چیز ہے اور نہ اس کا کوئی ہمسر ہے۔ وہ مخلوق کو پیدا کرنے والا ہے، بادشاہوں کا بادشاہ ہے، تمام معاملات کو چلانے والا ہے اور وہ بہترین ناموں اور اعلی صفات کا حامل ہے۔ تمام خود مختاری اور تمام تعریفیں اسی کے لئے ہیں، اور وہ ہرچیز پر پر قادر ہے۔
میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ بن عبداللہ پروردگار کے بندے اوراس کے رسول ہیں اورآپ ﷺ اللہ کی مخلوق میں سے منتخب کردہ اس کے برگزیدہ اور خلیل ہیں۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ ﷺ نے اپنا پیغام پہنچا دیا، امانت کو ادا کردیا اور امت کو نصیحت کرنے کا حق ادا کردیا۔ جو کوئی چیز بھی بھلائی تھی، آپ ﷺ نے اس کی طرف ہماری راہنمائی کردی، اور جو کوئی چیز بھی برائی تھی، آپ ﷺ نے ہمیں اس سے خبردار کردیا۔ پس اللہ تعالی آپ ﷺ کو ہماری اور امت کی طرف سے ایسی بہترین جزائے خیر عطا کرے کہ اس جیسی کوئی جزا کسی نبی کو اپنی امت سے نہ ملی ہو۔ پس آپ ﷺ پر میرے پروردگار کا درود اور سلام ہو۔
میں اللہ سے دعاگو ہوکہ وہ رسول اللہ ﷺ کے تمام صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین سے راضی ہوجائے، جو سب کے سب مہاجر وانصار پاکیزہ اور متقی تھے، جنہوں نے اللہ، اس کے رسول ﷺ اور اس کے دین کے لیے اپنی جانوں، مالوں اور اولاد کو قربان کردیا۔ پس جو کوئی ان (صحابہ رضوان اللہ اجمعین) سے محبت کرے گا اور ان سے وفا کرے گا تو یقینا اس نے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اتباع کی۔ لیکن جس کسی نے ان سے نفرت کی اور ان سے دشمنی مول لی یا ان میں سے کسی ایک سے بھی بغض رکھا تو اس نے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی نافرمانی کی اور وہ تباہ وبرباد ہوگیا۔ پس اللہ تعالی صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین سے راضی ہوگیا۔ اے اللہ ! ان صحابہ رضی اللہ عنھم کو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی مدد کرنے اور اللہ کی راہ میں جہاد کرنے پرجزائے خیر عطا فرما۔ ان صحابہ میں بہترین ابو بکر صدیق، عمر، عثمان، علی اور عشرہ مبشرہ، مہاجرین، پہلی اور دوسری بیعت عقبہ میں شریک ہونے والے، اہل بدر، اہل احد، اور بیعت رضوان میں شریک ہونے والے اور مہاجر وانصار مردو عورتیں رضوان اللہ علیھم اجمعین ہیں۔
میں تابعین کے لیے احسان کے ساتھ رحم کی دعا کرتا ہوں کہ اللہ ان کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ اللہ تعالی ان کو ان کے صبر کرنے، جہاد کرنے، فتوحات کرنے، تبلیغِ علم کرنے اور دعوت الیٰ اللہ (کی ذمہ داری) کو اٹھانے پر اجرعظیم سے نوازے اور ان سب پر رحم فرمائے۔
اللہ تعالی ہر اس شخص کو اجر عظیم عطا کرے جس نے علم، جہاد، دعوت، نصیحت اور اسلام اور مسلمانوں کی مدد کے ذریعے سے اس دین کا غم وفکر کو اٹھایا۔
اللہ تعالی ہمارے شیوخ، علماء، امراء، قائدین اور داعیان کو جزائے خیر عطا فرمائے، جن کے ذریعے سے اللہ تعالی نے ہمیں ــ اس اجنبی دور میں جس میں جھوٹے اور دھوکے باز اَن گنت ہیں، جبکہ اخلاص کے ساتھ کام کرنے والے بہت کم ہیں ــ اس راستے کی طرف ہدایت دی، جو کہ جہاد اور شان و شوکت کا راستہ ہے، جو کہ نبی اکرم ﷺ اور صحابہ (رضوان اللہ اجمعین) کا راستہ ہے۔
مجاہد عالم شیخ عبداللہ عزام، اس دور کے مجدد شیخ اسامہ بن لادن، امیر المومنین ملّا محمد عمر مجاہد، ڈاکٹر ایمن الظواہری، خطاب شیشانی، شامل بسایو، ابو عمر السیف، ابو الولید غامدی، ابو مصعب زرقاوی، ابو عمربغدادی، ابو حمزہ المہاجر، شیخ انور شعبان، شیخ ابو حفص مصری اور دیگر جہاد کے شیوخ اور محاذوں کے امراء کو جزائے خیر عطا فرمائے، جو مسلمانوں کی سرزمینوں اور عزت و آبرو کا دفاع کررہے ہیں۔ میں اللہ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ یہ وہ لوگ ہیں جو اس صدی کے مخلص برگزیدہ اور صف اوّل میں کھڑے ہونے والے ہیں۔ پس میں اللہ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ مجھے ان سے بہت شدید دلیرانہ محبت ہے۔ ان میں سے جو شہید ہو گئے ہیں یا وفات پا گئے ہیں، اللہ ان کو قبول کرے اور ان پر رحم فرمائے، اور ان میں سے جو حیات ہیں اللہ ان کی حفاظت کرے اور ان کو دین حق پر اور اس راستے پر موت کے آنے تک ثابت قدم رکھے۔ میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ ہمیں انبیاء، صدیقین، صالحین اور شہداء کے ساتھ جنت الفردوس میں اکھٹا کرے۔ پس اللہ ان کو ہماری، اسلام کی اور مسلمانوں کی طرف سے جزائے خیر عطا فرمائے۔
میں ان کے تمام دشمنوں سے اللہ کے لیے اعلان براءت کرتا ہوں۔ میں اللہ کو گواہ بناتا ہوں کہ اسلامی ممالک کے تمام صدور، بادشاہ، شہزادے اور حکمران دین اسلام سے مرتد کافر ہیں کیونکہ انہوں نے عبادت میں اللہ وحدہ لاشریک کے ساتھ اوروں کو شریک ٹھہرایا، کفار اور منافقین کو اپنا دوست بنایا، مخلص اہل ایمان سے دشمنیاں مول لیں، اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے غداری کیں، اپنی ذمہ داریوں اور اپنی عوام کے ساتھ خیانت کیں، مسلمانوں کی عزت و آبرو کو پامال کیا، ان کے اموال اور جائیداد کو ہڑپ کیا، زمین پر فساد پھیلایا، غاصب و جارح کفار کے لئے زمین کو کشادہ کیا جبکہ جیلوں کو نیکوکاروں اور مجاہدین سے بھردیئے، اللہ عزوجل سے حکومت واقتدار میں جھگڑا کیا۔ پس میں اللہ تعالی کے حضور ان سے، ان کے علماء سے، ان کے ایجنٹوں سے اور ان کے سپاہیوں سے براءت کرتا ہوں۔ پس میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ ان کو بدترین طریقے سے قتل کرے، ان کو بدترین قسم کی شکست سے دوچار کرے اور مسلمانوں کو ان کے شر اور فساد سے نجات دے۔
میں اپنی اس آخری وصیت میں اپنے والدین - اللہ ان پر رحم کرے اور ان کو اسی طرح بخش دے، جس طرح انہوں نے مجھے پال پوس کر بڑا کیا - سے کہوں گا کہ وہ مجھے معاف کردیں کہ میں مصروفیات کی وجہ سے ان کے ساتھ زیادہ وقت نہیں گزار سکا، میں اللہ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میں آپ کی دنیا و آخرت میں کامیابی کے لئے دعا کرتا ہوں اور میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھے قیامت والے دن آپ کی سفارش کرنے کی توفیق دے۔ میں سب سے معافی چاہتا ہوں، اپنے بہن بھائیوں سے، اپنے والدین سے، اپنے رشتہ داروں سے، اپنے قبیلے والوں سے، اپنے ہمسایوں سے اور تمام مسلمانوں سے، اور میں اللہ سے سب کے لیے ہدایت اور کامیابی کی دعا کرتا ہوں۔ میں بھی ان تمام لوگوں کو معاف کرتا ہوں جنہوں نے مجھے اپنے الفاظ، افعال اور ایذا رسانی سے ضرر پہنچایا، جو کہ اہل جنت ہیں۔ میں اپنے تمام محبوب قرابت داروں کو دعوت دوں گا کہ - مجاہدین کے اس کارواں میں شمولیت اختیار کریں اور ان کے لئے فتح، قوت اور خیر کی دعائیں کریں، اور ان کی جہاد میں مدد و نصرت کریں، اور نظامِ حق کے نفاذ میں اپنا بھی کردار ادا کریں، ایک ایسی اسلامی مملکت کے قیام کے لیے جس کے ستون اللہ کی کتاب (قرآن) اور سنتِ نبوی ﷺ ہوں اور جس کا طریقۂ کار معزز صحابہ اکرام (رضوان اللہ اجمعین) کا طریقہ ہو- تاکہ آپ اپنی دنیا و آخرت میں کامیاب ہوسکیں۔ یہ کام آپ پر ایک فریضہ ہے۔ مجاہدین کی توہین، ان کو ایذا رسانی اور تکلیف پہچانے اور ان کے بارے میں شکوک و شبہات پھیلانے سے یا مجاہدین کے خلاف ظالموں کا ساتھ دینے سے بچیئے، خبر دار رہیں اور اللہ سے ڈریں کیونکہ اللہ کی قسم! ایسا کرنے میں دنیا و آخرت کا خسارہ ہے۔
جہاں تک میری ملکیت میں موجود چیزیں ہیں تو وہ یہ ہیں:
۱۔ ایک چھوٹی روس ساختہ کلاشن کوف، اس کے ساتھ ایک بستہ جس میں پانچ میگزین ہیں اور ان میں گولیاں بھی موجود ہیں۔ اگر میں شہید ہوجاؤں یا انتقال کر جاؤں تو یہ مجاہدین کو صدقہ کردیا جائے اور انہیں ان شیوخ میں سے کسی ایک کے حوالے کردیا جائے: ابو بصیر یا ابو سفیان یا ابوہریرہ یا غریب تعزی۔
۲۔ ایک جرمنی کلاشنکوف اور اس کے ساتھ ایک بستہ جس میں آٹھ یا سات گولیوں کے میگزین موجود ہیں۔ ان کو بھی مجاہدین کے حوالے کردیا جائے اور ان کے ذریعے سے مجھ پر موجود تنظیم کے دو لاکھ یمنی ریال کا قرض اتارا جائے۔ (قرض اتارے جانے کے بعد) جو کچھ زیادہ ہو وہ بھی مجاہدین کو دیدیا جائے ۔
۳۔ گھریلو اشیا کو بھی مجاہدین کے استعمال میں دیدیا جائے۔ جہاں تک باقی دیگر چیزوں کی بات ہے تو وہ سب تنظیم کی ملکیت ہیں اور وہ میری نہیں ہیں، جیسے گولیاں، برسٹ، ہتھیار اور پستولیں۔
باقی پیسے کام کے لئے ہیں اور ہر رقم کے ساتھ ایک کاغذ بھی موجود ہے جس پر اس کی وضاحت کے بارے میں لکھا ہواہے۔
میں تنظیم کے امراء سے ہر چیز کی معافی طلب کروں گا کہ جو میں نے تنظیم کے پیسوں سے کھایا، پیا، پہنا یا رہنے کے لئے استعمال کیا یا تنظیم کے پیسے کواپنے اجتہاد سے استعمال کیا۔ پس میں امید رکھتا ہوکہ مجھے معاف اوردر گزر کردیا جائے۔ اللہ جانتا ہے کہ میں نے مجاہدین کے اموال کے استعمال میں کافی احتیاط برتی اور حدالامکان مکمل حساب وکتاب رکھا۔ میں نے ان میں سے کبھی اپنی ذات کے لیے کچھ نہیں لیا اور جو کچھ میں نے لیاتھا، اسے میں واپس لوٹا چکاہو۔
میں تمام مجاہدین سے التجا کروں گا کہ مجھ سے اگر ان کے حق میں کوئی غلطی سرزد ہوئی ہو تو وہ مجھے معاف کردیں، خصوصاً وہ مجاہدین جو میرے قریب رہتے ہیں۔ میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ اسلامی امارت قائم کردے، مجاہدین کی مدد فرمادے اور کفار کو مغلوب کردے۔ اے اللہ ! میں نے پہلے اور بعد میں اور چھپے اور کھلے طور پر جو گناہ کئے، مجھ سے جو خطا ہوئی اور جو تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے، سب معاف فرمادے۔ تو ہی پہلے ہے اور تو ہی بعد میں بھی، تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين وصلى الله وسلم و بارک علی نبینا محمدٍ وآله وصحبه و أتباعه
ہماری آخری بات یہ ہے کہ تمام تعریفیں اللہ رب العالمین کے لیے ہیں۔ درود وسلام اور برکتیں ہو، ہمارے نبی محمد پر، ان کے آل پر، ان کے صحابہ پر اور ان کے پیروکاروں پر۔
آپ کا بھائی اور بیٹا ابو محمد فہد بن محمد القصع العولقی
۲۷ جمادی الاولیٰ ۱۴۳۳ھ، بروز جمعرات
بمطابق ۱۹ اپریل ۲۰۱۲
میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا کمزور بندہ، فہد بن محمد القصع العولقی ”ابو محمد“ ہوں۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ اس کا نہ کوئی مثل ہے، نہ کوئی مشابہ، نہ اس جیسی اور کوئی چیز ہے اور نہ اس کا کوئی ہمسر ہے۔ وہ مخلوق کو پیدا کرنے والا ہے، بادشاہوں کا بادشاہ ہے، تمام معاملات کو چلانے والا ہے اور وہ بہترین ناموں اور اعلی صفات کا حامل ہے۔ تمام خود مختاری اور تمام تعریفیں اسی کے لئے ہیں، اور وہ ہرچیز پر پر قادر ہے۔
میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ بن عبداللہ پروردگار کے بندے اوراس کے رسول ہیں اورآپ ﷺ اللہ کی مخلوق میں سے منتخب کردہ اس کے برگزیدہ اور خلیل ہیں۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ ﷺ نے اپنا پیغام پہنچا دیا، امانت کو ادا کردیا اور امت کو نصیحت کرنے کا حق ادا کردیا۔ جو کوئی چیز بھی بھلائی تھی، آپ ﷺ نے اس کی طرف ہماری راہنمائی کردی، اور جو کوئی چیز بھی برائی تھی، آپ ﷺ نے ہمیں اس سے خبردار کردیا۔ پس اللہ تعالی آپ ﷺ کو ہماری اور امت کی طرف سے ایسی بہترین جزائے خیر عطا کرے کہ اس جیسی کوئی جزا کسی نبی کو اپنی امت سے نہ ملی ہو۔ پس آپ ﷺ پر میرے پروردگار کا درود اور سلام ہو۔
میں اللہ سے دعاگو ہوکہ وہ رسول اللہ ﷺ کے تمام صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین سے راضی ہوجائے، جو سب کے سب مہاجر وانصار پاکیزہ اور متقی تھے، جنہوں نے اللہ، اس کے رسول ﷺ اور اس کے دین کے لیے اپنی جانوں، مالوں اور اولاد کو قربان کردیا۔ پس جو کوئی ان (صحابہ رضوان اللہ اجمعین) سے محبت کرے گا اور ان سے وفا کرے گا تو یقینا اس نے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اتباع کی۔ لیکن جس کسی نے ان سے نفرت کی اور ان سے دشمنی مول لی یا ان میں سے کسی ایک سے بھی بغض رکھا تو اس نے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی نافرمانی کی اور وہ تباہ وبرباد ہوگیا۔ پس اللہ تعالی صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین سے راضی ہوگیا۔ اے اللہ ! ان صحابہ رضی اللہ عنھم کو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی مدد کرنے اور اللہ کی راہ میں جہاد کرنے پرجزائے خیر عطا فرما۔ ان صحابہ میں بہترین ابو بکر صدیق، عمر، عثمان، علی اور عشرہ مبشرہ، مہاجرین، پہلی اور دوسری بیعت عقبہ میں شریک ہونے والے، اہل بدر، اہل احد، اور بیعت رضوان میں شریک ہونے والے اور مہاجر وانصار مردو عورتیں رضوان اللہ علیھم اجمعین ہیں۔
میں تابعین کے لیے احسان کے ساتھ رحم کی دعا کرتا ہوں کہ اللہ ان کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ اللہ تعالی ان کو ان کے صبر کرنے، جہاد کرنے، فتوحات کرنے، تبلیغِ علم کرنے اور دعوت الیٰ اللہ (کی ذمہ داری) کو اٹھانے پر اجرعظیم سے نوازے اور ان سب پر رحم فرمائے۔
اللہ تعالی ہر اس شخص کو اجر عظیم عطا کرے جس نے علم، جہاد، دعوت، نصیحت اور اسلام اور مسلمانوں کی مدد کے ذریعے سے اس دین کا غم وفکر کو اٹھایا۔
اللہ تعالی ہمارے شیوخ، علماء، امراء، قائدین اور داعیان کو جزائے خیر عطا فرمائے، جن کے ذریعے سے اللہ تعالی نے ہمیں ــ اس اجنبی دور میں جس میں جھوٹے اور دھوکے باز اَن گنت ہیں، جبکہ اخلاص کے ساتھ کام کرنے والے بہت کم ہیں ــ اس راستے کی طرف ہدایت دی، جو کہ جہاد اور شان و شوکت کا راستہ ہے، جو کہ نبی اکرم ﷺ اور صحابہ (رضوان اللہ اجمعین) کا راستہ ہے۔
مجاہد عالم شیخ عبداللہ عزام، اس دور کے مجدد شیخ اسامہ بن لادن، امیر المومنین ملّا محمد عمر مجاہد، ڈاکٹر ایمن الظواہری، خطاب شیشانی، شامل بسایو، ابو عمر السیف، ابو الولید غامدی، ابو مصعب زرقاوی، ابو عمربغدادی، ابو حمزہ المہاجر، شیخ انور شعبان، شیخ ابو حفص مصری اور دیگر جہاد کے شیوخ اور محاذوں کے امراء کو جزائے خیر عطا فرمائے، جو مسلمانوں کی سرزمینوں اور عزت و آبرو کا دفاع کررہے ہیں۔ میں اللہ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ یہ وہ لوگ ہیں جو اس صدی کے مخلص برگزیدہ اور صف اوّل میں کھڑے ہونے والے ہیں۔ پس میں اللہ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ مجھے ان سے بہت شدید دلیرانہ محبت ہے۔ ان میں سے جو شہید ہو گئے ہیں یا وفات پا گئے ہیں، اللہ ان کو قبول کرے اور ان پر رحم فرمائے، اور ان میں سے جو حیات ہیں اللہ ان کی حفاظت کرے اور ان کو دین حق پر اور اس راستے پر موت کے آنے تک ثابت قدم رکھے۔ میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ ہمیں انبیاء، صدیقین، صالحین اور شہداء کے ساتھ جنت الفردوس میں اکھٹا کرے۔ پس اللہ ان کو ہماری، اسلام کی اور مسلمانوں کی طرف سے جزائے خیر عطا فرمائے۔
میں ان کے تمام دشمنوں سے اللہ کے لیے اعلان براءت کرتا ہوں۔ میں اللہ کو گواہ بناتا ہوں کہ اسلامی ممالک کے تمام صدور، بادشاہ، شہزادے اور حکمران دین اسلام سے مرتد کافر ہیں کیونکہ انہوں نے عبادت میں اللہ وحدہ لاشریک کے ساتھ اوروں کو شریک ٹھہرایا، کفار اور منافقین کو اپنا دوست بنایا، مخلص اہل ایمان سے دشمنیاں مول لیں، اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے غداری کیں، اپنی ذمہ داریوں اور اپنی عوام کے ساتھ خیانت کیں، مسلمانوں کی عزت و آبرو کو پامال کیا، ان کے اموال اور جائیداد کو ہڑپ کیا، زمین پر فساد پھیلایا، غاصب و جارح کفار کے لئے زمین کو کشادہ کیا جبکہ جیلوں کو نیکوکاروں اور مجاہدین سے بھردیئے، اللہ عزوجل سے حکومت واقتدار میں جھگڑا کیا۔ پس میں اللہ تعالی کے حضور ان سے، ان کے علماء سے، ان کے ایجنٹوں سے اور ان کے سپاہیوں سے براءت کرتا ہوں۔ پس میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ ان کو بدترین طریقے سے قتل کرے، ان کو بدترین قسم کی شکست سے دوچار کرے اور مسلمانوں کو ان کے شر اور فساد سے نجات دے۔
میں اپنی اس آخری وصیت میں اپنے والدین - اللہ ان پر رحم کرے اور ان کو اسی طرح بخش دے، جس طرح انہوں نے مجھے پال پوس کر بڑا کیا - سے کہوں گا کہ وہ مجھے معاف کردیں کہ میں مصروفیات کی وجہ سے ان کے ساتھ زیادہ وقت نہیں گزار سکا، میں اللہ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میں آپ کی دنیا و آخرت میں کامیابی کے لئے دعا کرتا ہوں اور میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھے قیامت والے دن آپ کی سفارش کرنے کی توفیق دے۔ میں سب سے معافی چاہتا ہوں، اپنے بہن بھائیوں سے، اپنے والدین سے، اپنے رشتہ داروں سے، اپنے قبیلے والوں سے، اپنے ہمسایوں سے اور تمام مسلمانوں سے، اور میں اللہ سے سب کے لیے ہدایت اور کامیابی کی دعا کرتا ہوں۔ میں بھی ان تمام لوگوں کو معاف کرتا ہوں جنہوں نے مجھے اپنے الفاظ، افعال اور ایذا رسانی سے ضرر پہنچایا، جو کہ اہل جنت ہیں۔ میں اپنے تمام محبوب قرابت داروں کو دعوت دوں گا کہ - مجاہدین کے اس کارواں میں شمولیت اختیار کریں اور ان کے لئے فتح، قوت اور خیر کی دعائیں کریں، اور ان کی جہاد میں مدد و نصرت کریں، اور نظامِ حق کے نفاذ میں اپنا بھی کردار ادا کریں، ایک ایسی اسلامی مملکت کے قیام کے لیے جس کے ستون اللہ کی کتاب (قرآن) اور سنتِ نبوی ﷺ ہوں اور جس کا طریقۂ کار معزز صحابہ اکرام (رضوان اللہ اجمعین) کا طریقہ ہو- تاکہ آپ اپنی دنیا و آخرت میں کامیاب ہوسکیں۔ یہ کام آپ پر ایک فریضہ ہے۔ مجاہدین کی توہین، ان کو ایذا رسانی اور تکلیف پہچانے اور ان کے بارے میں شکوک و شبہات پھیلانے سے یا مجاہدین کے خلاف ظالموں کا ساتھ دینے سے بچیئے، خبر دار رہیں اور اللہ سے ڈریں کیونکہ اللہ کی قسم! ایسا کرنے میں دنیا و آخرت کا خسارہ ہے۔
جہاں تک میری ملکیت میں موجود چیزیں ہیں تو وہ یہ ہیں:
۱۔ ایک چھوٹی روس ساختہ کلاشن کوف، اس کے ساتھ ایک بستہ جس میں پانچ میگزین ہیں اور ان میں گولیاں بھی موجود ہیں۔ اگر میں شہید ہوجاؤں یا انتقال کر جاؤں تو یہ مجاہدین کو صدقہ کردیا جائے اور انہیں ان شیوخ میں سے کسی ایک کے حوالے کردیا جائے: ابو بصیر یا ابو سفیان یا ابوہریرہ یا غریب تعزی۔
۲۔ ایک جرمنی کلاشنکوف اور اس کے ساتھ ایک بستہ جس میں آٹھ یا سات گولیوں کے میگزین موجود ہیں۔ ان کو بھی مجاہدین کے حوالے کردیا جائے اور ان کے ذریعے سے مجھ پر موجود تنظیم کے دو لاکھ یمنی ریال کا قرض اتارا جائے۔ (قرض اتارے جانے کے بعد) جو کچھ زیادہ ہو وہ بھی مجاہدین کو دیدیا جائے ۔
۳۔ گھریلو اشیا کو بھی مجاہدین کے استعمال میں دیدیا جائے۔ جہاں تک باقی دیگر چیزوں کی بات ہے تو وہ سب تنظیم کی ملکیت ہیں اور وہ میری نہیں ہیں، جیسے گولیاں، برسٹ، ہتھیار اور پستولیں۔
باقی پیسے کام کے لئے ہیں اور ہر رقم کے ساتھ ایک کاغذ بھی موجود ہے جس پر اس کی وضاحت کے بارے میں لکھا ہواہے۔
میں تنظیم کے امراء سے ہر چیز کی معافی طلب کروں گا کہ جو میں نے تنظیم کے پیسوں سے کھایا، پیا، پہنا یا رہنے کے لئے استعمال کیا یا تنظیم کے پیسے کواپنے اجتہاد سے استعمال کیا۔ پس میں امید رکھتا ہوکہ مجھے معاف اوردر گزر کردیا جائے۔ اللہ جانتا ہے کہ میں نے مجاہدین کے اموال کے استعمال میں کافی احتیاط برتی اور حدالامکان مکمل حساب وکتاب رکھا۔ میں نے ان میں سے کبھی اپنی ذات کے لیے کچھ نہیں لیا اور جو کچھ میں نے لیاتھا، اسے میں واپس لوٹا چکاہو۔
میں تمام مجاہدین سے التجا کروں گا کہ مجھ سے اگر ان کے حق میں کوئی غلطی سرزد ہوئی ہو تو وہ مجھے معاف کردیں، خصوصاً وہ مجاہدین جو میرے قریب رہتے ہیں۔ میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ اسلامی امارت قائم کردے، مجاہدین کی مدد فرمادے اور کفار کو مغلوب کردے۔ اے اللہ ! میں نے پہلے اور بعد میں اور چھپے اور کھلے طور پر جو گناہ کئے، مجھ سے جو خطا ہوئی اور جو تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے، سب معاف فرمادے۔ تو ہی پہلے ہے اور تو ہی بعد میں بھی، تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين وصلى الله وسلم و بارک علی نبینا محمدٍ وآله وصحبه و أتباعه
ہماری آخری بات یہ ہے کہ تمام تعریفیں اللہ رب العالمین کے لیے ہیں۔ درود وسلام اور برکتیں ہو، ہمارے نبی محمد پر، ان کے آل پر، ان کے صحابہ پر اور ان کے پیروکاروں پر۔
آپ کا بھائی اور بیٹا ابو محمد فہد بن محمد القصع العولقی
۲۷ جمادی الاولیٰ ۱۴۳۳ھ، بروز جمعرات
بمطابق ۱۹ اپریل ۲۰۱۲
پی ڈی ایف،یونی کوڈ
Zip Format
http://www.box.com/s/3370f94d632df479c0f2
پی ڈی ایف
http://www.box.com/s/1a403dd600507d745b37
یونی کوڈ ورژن
http://www.box.com/s/aac8eb0e7827c6dbcd95
------------------------------
اخوانکم فی الاسلام
انصار اللہ ویب سائٹ
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔