سرمایہ دارانہ جمہوری نظام کی لچک ہی اس کی قوت کا اصل راز
ہے۔ یہ نظام اشتراکی نظام حکومت کی طرح محض قوت و قہر سے دشمنوں کو زیر
کرنے کا قائل نہیں، بلکہ جہاں تک ہوسکے یہ مکر و فریب، لالچ و دھونس اور
سیاسی داو پیچ کے ذریعے اقوام کو اپنے ساتھ ملانے، اور سب کو ساتھ لے کر
چلنے کی کو شش کرتا ہے۔ اگر کوئی شخص اس نظام کفر کے بنیادی ڈھانچے کو
قبول کرلے تو یہ نظام بھی کچھ لو اور کچھ دو کے اصول پر اسے قبول کرلیتا
ہے۔ پھر اس کے بعد وہ اپنی زندگی میں یہودیت پر عمل کرے یا عیسائیت پر،
اسلام کی بات مانے یا ہند ومت کی، اس نظا م کو اس سے کوئی سر وکار نہیں؛
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔