Wednesday, April 6, 2011

جہا د کے علماءاور مجاہدین صرف جہاد اور اپنے ہدف سے سروکار رکھتے ہیں۔ انہیں پیچھے رہنے والوں کی نصیحت کی ضرورت نہیں ہوتی

جہا د کے علماءاور مجاہدین صرف جہاد اور اپنے ہدف سے سروکار رکھتے ہیں۔ انہیں پیچھے رہنے والوں کی نصیحت کی ضرورت نہیں ہوتی

اﷲ تعالی نے فرمایا ہے کہ جو لوگ اﷲ تعالی کی راہ میں جہاد کرتے ہیں،کامیابی، ہدایت، بصیرت اور رہنمائی ان کے ساتھ ہوتی ہے۔

سچے مجاہدین عالم ، بصیرت والے اور حق پر ہوتے ہیں۔

ہر کسی کو علم اور دین کے لئے مجاہدین کے پا س جانا چاہئے کیونکہ اﷲ تعالی ان کو جہاد کی بدولت بصیرت عطا کرتا ہے۔

جس طرح مجاہدین جہاد کا مطالعہ کرتے ہیں اسی طرح مجاہد اپنے ارد گرد اور ماحول کو پرکھتاہے ۔

جہاد کی بدولت مجاہد ایسی باتیں سنتا ہے اور دیکھتا ہے جو عام لوگ نہیں کر سکتے۔

مجاہدین کو ان علماءکی ضرورت نہیں جو ان کے ساتھ نہ ہو۔ ان کے علماءسب سے سمجھدار اور جہا د پر سب سے زیادہ علم رکھنے والے ہوتے ہیں۔

کیونکہ وہ میدان جنگ میں رہتے ہیں اور زندگی کے فتنوں سے دور ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے اﷲ تعالی ان کی رہنمائی کرتا ہے۔

تو پھر ایسے لوگ کیسے غلط ہو سکتے ہیں؟ جہا د کے علماءاور مجاہدین صرف جہاد اور اپنے ہدف سے سروکار رکھتے ہیں۔

انہیں پیچھے رہنے والوں کی نصیحت کی ضرورت نہیں ہوتی۔ انہیں ایسے لوگوں کی رائے ، جو طواغیت اور ان کے مشرکین رافضی اور کفری آقاں کے پاں تلے ہیں۔

یہ ذلیل مبصر،لا دینیت کے پیروکار اور دانشور جو ٹی وی پر آ کر ہم سے باتیں کرتے ہیں یا اپنے اخباروں میں جو کچھ لکھتے ہیں، سب غلط ہیں۔

جب بھی کوئی مجاہدبہادرانہ کاروائی کرتا ہے، یہ ان پر جاہلانہ تجزیہ شروع کر دیتے ہیں اور ساراا لزام جہاد کو دیتے ہیں۔

یہ کہتے ہیں مجاہدین جاہل ہیں اور کہتے ہیں کہ ان کے اعمال سے مشرک رافضی اور کفار کی ہم سے دشمنی بڑھ گئی ہے۔

یہ کہتے ہیں کہ جہاد سے مشرک رافضی اور کفار کے جرم چھپ جائینگے۔

اور کہتے ہیں کہ مجاہدین کھوکھلے ہیں، اور ایک چھپا ہاتھ ان کے پیچھے ہے ، جو مشرک رافضی اور کفار کے قبضے میں ہے۔

تم ابھی تک زمین پر ہو، اور تم نے مذہب، عزت اور وقعت کو بیچ دیا ہے۔ تم نے اپنے مذہب اور جہاد کا انکار کیا ہے اور اپنے مذہب کی تعلیمات اور احکام پر شرمندہ ہو۔

تم میں سے بہت قرآن سے جہاد کے آیا ت کو نکالنا چاہتے ہیں۔ تمہیں کس نے جہاد اور مجاہدین کے بارے میں بات کرنے کا حق دیا ہے؟

کیا یہ ممکن ہے کہ ایک ماں اپنے بیٹے کے کھونے کا تصور کرتی ہے اور ایک ماں سے جس نے اپنا بچہ حقیقت میں کھو دیا ہو ، دونوں ایک ہو سکتے ہیں؟

سنو ، ہارے ہوئے انسانوں، مجاہدین کو تمہاری نصیحت کی ضرورت نہیں۔ تم لوگ مشرک رافضی اور کفری ثقافت کے قدموں کے نیچے ہو۔

مجاہدین کو ایسے تجزیوں کی ضرورت نہیں، کیونکہ تم لوگ مشرک رافضی اور کفار کے جوتوں کے نیچے ہو، جن کا آقا مشرکین ایران ، واشنگٹن ، لند ن ، پیرس اور برلن میں بیٹھا ہے۔

تمہاری نصیحت کیا ہو گی، جب کہ تم اپنے آقاں کو، جو تہران , وائٹ ہاس، ٹن ڈاننگ سٹریٹ اور ایلسی پیلس میں بیٹھے ہیں، کا دفاع کرتے ہو،

اور کہتے ہو کہ اسلام کے خلاف جنگ ، صلیبی جنگ نہیں، بلکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہے ، جس نے اسلام کا نقشہ بگاڑ دیا ہے۔

اس کے باوجود تمہارے آقا مشرک رافضی اور کفار تمہارے نظریات سے راضی نہیں ہے

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔